میں نے صبح کسی کو نہیں بتایا کہ گزشتہ رات کیا ہوا تھا‘ اس واقعہ کے بعد مجھے تین چار دن مسلسل بخار رہا۔ پھر چند دن کے بعد بغیر کسی بیماری کے میرا بھائی انتقال کرگیا۔ میرا بھائی ابو کے ہمراہ سویا ہوا تھا کہ صبح کے وقت اس نے ایک ہلکی سی چیخ ماری اور شام کو فوت ہوگیا۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تعالیٰ آپ پر کروڑوں نعمتیں عنایت فرمائے۔ آپ کو زندگی خضر عطا فرمائے۔ ہم آپ کے عبقری رسالہ کے گزشتہ دو سال سے قاری ہیں۔ یہ واقعہ تقریباً تیس سال پہلے کا ہے۔ ہم شادی سے قبل اپنے ماں باپ کے گھر تمام بہن بھائی اکٹھے رہتے تھے کہ ایک مرتبہ سردیوں کو میں سورہی تھی کہ میں نے دیکھا کہ دیوار کی طرف سے ایک چڑیل نکل کر باہر آئی جس کےناخن اور دانت خوفناک قسم کےبڑے بڑے تھے مگر میں خوف زدہ نہیں ہوئی۔ وہ میرے سرہانے آکر کھڑی ہوگئی۔ اس وقت میرا چھوٹا بھائی بعمر تقریباً، چار یا پانچ سال‘ میرے ساتھ سویا ہوا تھا۔ میرا بھائی بہت ہی خوبصورت تھا‘ وہ چڑیل مجھ سے بولی کہ مجھے یہ اپنا بھائی دے دو‘ یہ تمہارا بھائی بہت خوبصورت ہے‘ میں نے اس کو کہا کہ میں اپنا بھائی تجھے ہرگز نہیں دوں گی اس نے کہا کہ میں نے تم سے تمہارا بھائی لے لینا ہے اور میرے بال پکڑ لیے۔ اس دوران میرے منہ سے بے ساختہ نکلا یااللہ مدد اور وہ بے ساختہ بھاگ نکلی اور جاتے جاتے یہ کہہ گئی کہ میں نے تیرا بھائی تم سے لے لینا ہے۔ میں نے صبح کسی کو نہیں بتایا کہ گزشتہ رات کیا ہوا تھا‘ اس واقعہ کے بعد مجھے تین چار دن مسلسل بخار رہا۔ پھر چند دن کے بعد بغیر کسی بیماری کے میرا بھائی انتقال کرگیا۔ میرا بھائی ابو کے ہمراہ سویا ہوا تھا کہ صبح کے وقت اس نے ایک ہلکی سی چیخ ماری اور شام کو فوت ہوگیا۔ مجھے اس بھائی کی وفات کا اتنا صدمہ ہوا کہ کاش میں اپنے امی ابو کو چڑیل والا واقعہ بتا دیتی تو شاید میرا بھائی بچ جاتا۔ یہ بالکل سچا واقعہ ہے۔ بعدازاں کسی اللہ والے نے بتایا کہ یہ چڑیل تمہارے ابو کے اوپر تھی اس کی وجہ سے اس نے اس کے بیٹے کوقتل کردیا۔(م۔ع، جہانیاں منڈی)
ظالم جن ’’بجرنگ بلی‘‘ سے ملی نجات
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں آج اپنی زندگی کی سب سے بڑی پریشانی عبقری قارئین سے شیئر کررہی ہوں۔ یہ مسئلہ میرے ساتھ بہت پرانا ہے۔ کوئی ہے جو میرے ساتھ ہر رات غیراخلاقی حرکتیںکرتا ہے۔ بہت اللہ والوں کے پاس گئے‘ انہوں نے مجھے پہننے کو تعویذات دئیےمگر کوئی افاقہ نہ ہوا ۔ سالہا سال سے علاج جاری ہے مگر اس کو کوئی فرق نہیں۔ بہت سے عامل علاج کرتے رہتے ہیں مگر ایک وقت آتا ہے کہ وہ تھک ہار جاتے ہیںکہ وہ بہت طاقتور ہے۔ اب تو میری آنکھوں میں شدید تکلیف‘ سر میں تکلیف‘ جوڑوں میں‘ سینے میں تکلیف اور دل تو جیسے ڈوب ہی گیا ہے۔ ہماری گلی میں ایک مولانا صاحب ہیں ان سے دم شروع کروایا کچھ دن دم کروانے میں گزرے تو ایک دن دَم کے دوران میرے سر اور کندھوں سے کومن پن گرنے لگیں جو کہ درمیان میں سے مُڑی ہوئی تھی تو انہوں نے بتایا کہ کسی نے پتلا بنوایا ہے اور جادو میرے خون میں شامل ہے‘ اس مؤکل کی صورت میں بھی تو طبیعت تب تک ٹھیک رہتی ہےجب تک دم کرواتی جاؤں اور جس دن دم نہ کروایا جائے پھر وہی حالت ہوجاتی ہے تو تین چار دن پہلے انہوں نے حاضری کروائی تو انہوں نے اس مؤکل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود آیا ہےیا اسے کسی نے بھیجا ہے تو اس نے کہا کہ کسی نے بھیجا ہے‘ایک خاتون ہےجس نے اس پر مسلط کیا ہے۔ مولانا صاحب نے کہا کہ تم چلے جاؤ‘ کہنے لگا نہیں جاؤں گا‘ اگر میں گیا تو وہ مجھے مار دے گی۔ اس نے مجھے اس لڑکی پر مسلط کیا ہے کہ میں اسے جان سے ماردوں‘ یہ میری ڈیوٹی اس نے لگائی ہے۔ اس جن نے اپنا نام ’’بجرنگ بلی‘‘ بتایا ہے‘ وہ بار بار مجھے مارنے کو پڑرہا تھا تو انہوں نے کہا کہ اسے کلیئر کرو تو اس نے میرے سر پر ہاتھ رکھ کر دبایا تو میرے سر سے اس دن کی طرح بہت ساری مُری ہوئی کوپن پنیں نکلیں تو انہوں نے کہا کہ تم چلے جاؤ تو وہ کہنےلگا کہ ایک شرط پر جاؤں گا کہ ہر چاند کی چڑھی تاریخوں کو سے کے اکتیس کنڈے لیکر انہیں اپنے جسم کے ساتھ مس کرکے بارہ دری میں دبا کر آئے اور یہ عمل اکیس بار کرے تو میں جاؤں گا۔ پھر ہم آپ کے پاس اپنے مسائل لے کر آئےآپ نے ہمیں یَامُمِیْتُ یَاقَابِضُوالا وظیفہ دیا جو ہم پڑھ رہے ہیں۔ شروع میں جب آپ کا وظیفہ پڑھنا شروع کیا تو آنکھوں میں درد‘ سر میں درد‘ جوڑوں میں درد اور کبھی تو ایسا وقت بھی آیا کہ مجھے لگا کہ یہ میرا آخری وقت ہے۔ مگر آہستہ آہستہ اب بہتری آرہی ہے۔ وہ جن اب کبھی کبھی آتا ہے اور نہایت بے بسی سے کہتا ہے کہ تو یہ نہ پڑھا کر۔ الحمدللہ! مجھے اب اس غلیظ جن سے چھٹکارا مل رہا ہے۔ (پوشیدہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں